وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزا ایوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں افغانستان کو عالمی سطح پر تسلیم کروانے کی مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کے بعد وزیراعظم عمران خان اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں ازبک صدر نے کہا کہ افغانستان کی صورت حال مزید گھمبیر ہوتی جارہی ہے، جس کا اثر افغانستان کے عوام پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے ہم نے دونوں فریقین نے افغانستان کی صورت حال گہری تشویش کا اظہار کیا اور ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ افغانستان کیلئے انسانی بنیاد پر امداد فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔ افغانستان کے منجمد اثاثوں کے متعقل انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بیرون ملک منجمد فنڈز پر ہمارا مؤقف ایک ہے۔
ازبک صدر کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 2025ء اور 2026ء کے سیشن میں غیرمستقل رکن بننے کیلئے پاکستان کو ووٹ دیں گے۔
"افغانستان کے منجمد شدہ اثاثوں کی بحالی کے لیے پاکستان اور ازبکستان مشترکہ کوشش کریں گے،"
وزیراعظم عمران خان اور ازبک صدر کی مشترکہ پریس کانفرنس#WelcomeUzbekPresident pic.twitter.com/LBthokUOBb
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) March 3, 2022
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اب افغانستان میں امن قائم ہو چکا ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے جس طرح افغانستان کا پیسہ منجمد کیا گیا ہے، اس نے پہلے سے مشکلات کا شکار افغان عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان اور خطے کے دیگر ممالک کیساتھ مل کر یہ طے کریں گے کہ یہ کیا شرائط ہیں جن کی وجہ سے افغانستان کو تسلیم کیا جاسکتا ہے اور افغانستان کیا کام کرے، جس سے دنیا اس کو تسلیم کرے تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مل کر اس کیلئے مہم چلائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 15 اگست کو طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کر کے وہاں عبوری حکومت قائم کی تھی، جسے ابھی تک کسی ملک نے بھی تسلیم نہیں کیا۔