لیاقت آباد میں پسند کی شادی کرنے والا نوجوان پانچ منزلہ عمار ت گرکر ہلاک ہوگیا،اسمعاملہ پر جاں بحق ہونے والے نوجوان کے والد کا بیان سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے لیاقت آباد سی ون ایریا میں نبیل نامی لڑکے نے پولیس کے ڈر سے خودکشی کرلی تھی۔پولیس ذرائع کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس نے گھر میں چھاپا مارا تو لڑکے نے ڈر سے پانچویں منزل سے چھلانگ لگا دی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ نبیل ایک لڑکی کے ساتھ فرار ہوا تھا، لڑکی کے گھر والوں نے ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ جاں بحق ہونے والے نوجوان نبیل کے والد نے شریف آباد انویسٹی گیشن پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پولیس افسر عامر گھر آیا اور پانچویں منزل سے میرے بیٹے نبیل کو دھکا دیا۔
نبیل کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نبیل نے آسیہ نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی، آسیہ کے گھر والوں نے میرے بیٹے نبیل کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے بیٹے نبیل کی ضمانت کروائی اور آسیہ کے ساتھ نکاح کروایا، پولیس افسر عامر نے ضمانت ہونے کے باوجود ہم سے 50 ہزار رشوت مانگی۔نبیل کے والد نے کہا کہ آج پولیس افسر عامر ہمارے گھر میں داخل ہوا اور بدمعاشی شروع کر دی، 50 ہزار روپے رشوت نا دینے پر مجھے اور میرے بیٹے نبیل کو ڈکیتی کے مقدمے میں بند کرنے کی دھمکیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسر عامر نے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور مجھے اور میرے بیٹے نبیل کو زبدستی تھانے لےجانے کی دھمکیاں دیتا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی دوران پولیس افسر عامر نے میرے بیٹے نبیل کو دھکا دیا جو پانچویں منزل سے نیچے گر کر ہلاک ہو گیا۔