اپوزیشن کی سرگرمیاں تیز، زرداری فضل الرحمن ملاقات، نواز شریف اور شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ، تحریک عدم اعتماد پر اتفاق.
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مرکز میں تحریک عدم اعتماد کے مسودہ کی تیاری کے بعد اپوزيشن نے پنجاب ميں بھی نمبر گيم پورا ہونے کا دعویٰ کرديا۔مسلم لیگ ن کی جانب سے حکمران جماعت تحریک انصاف کے ناراض 29 اراکین پنجاب اسمبلی توڑنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے حکومتی ناراض ارکان سے حلف نامے بھی لینے شروع کردیے اور سلسلے میں پنجاب اسمبلی اجلاس آئندہ ہفتے طلب کیا جاسکتا ہے.پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے عدم اعتماد کی تحریک پر حتمی مشاورت مکمل کرلی اور کہاگیا کہ تحریک عد م اعتماد کا ڈرافٹ تیار ہوچکا ہے اور اس حوالے سے قانونی ماہرین کی رائے بھی آچکی ہے، اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان اس پراتفاق رائے طے پایاکہ موجودہ حکومت کے تین سالہ دور میں ملک جس معاشی عدم استحکام کا شکار ہوا ہے ہم اس عدم اعتماد کے ذریعے اسکو بحال کریں گے۔
جمعرات کو سابق صدرمملکت آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے طریقہ کار اور اس کے لیے مناسب وقت کو حتمی شکل دینے پر غورکیا گیا، اس دوران صدر ن لیگ شہباز شریف سے بھی ٹیلی فونک مشاورت کی گئی۔
دوسری جانب مرکز میں اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ اسمبلی اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی تیار کر رکھی ہے ، تحریک اور ریکوزیشن کسی بھی وقت جمع کروائے جانےکا امکان ہے۔