اقوام متحدہ کی اسمبلی برائے ماحولیات کے نیروبی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پلاسٹک کے کچرے سے متعلق ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دو برس کے اندر پلاسٹک کے کچرے کو ٹھکانے لگانے کیلئے بین الاقوامی معاہدہ کیا جائے۔
نیروبی – (اے پی پی): امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق روانڈا کے ماحولیات کی وزیر جین مجاواماریا نے میڈیا کو بتایا کہ اس اجلاس میں بدھ کے روز 175 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تاکہ پلاسٹک کے کچرے کے مسئلے پر غور کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ افریقی ملک روانڈا ان ممالک میں سے ہے جس نے اپنے ملک میں پلاسٹک پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے، اگر اس قرارداد کو عالمی قانون کے طور پر اپنایا گیا تو روانڈا جیسے ممالک فائدے میں رہیں گے جہاں اس پر بہت کام کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں عالمی طور پر منظم تبدیلی کی ضرورت ہے جہاں پلاسٹک کے متبادل ڈھونڈے جائیں اور انہیں استعمال کے قابل بنایا جائے۔
یاد رہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر کام کرنے والی غیر منافع بخش تنظیم، انوائرمینٹل انویسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق پلاسٹک کے استعمال کا موجودہ طریقہ کار مستقبل میں جاری نہیں رہ سکتا اس وقت پیدا ہونے والے پلاسٹک میں سے 10 فیصد ری سائیکل ہوتا ہے جب کہ 76 فیصد زمین میں دبا دیا جاتا ہے پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف جدوجہد میں ہدف رکھا گیا ہے کہ 2040 تک سمندروں میں جانے والے پلاسٹک کو 80 فیصد کم کر دیا جائے اور اس شعبے میں سات لاکھ نئی ملازمتیں نکالی جائیں۔