یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نےنو فلائی زون قرار نہ دینے کے نیٹو کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچے گا۔
تفصیلات کے مطابق روسی فوج کی جانب سے ماریوپول کا محاصرہ کرنے کے بعد یوکرین کے ایک اور شہر ارپن کے وسط کی طرف پیش قدمی جاری ہے جسے روکنے کے لیے یوکرینی فوج نےاہم پل تباہ کردیا ۔یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا جاری کیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ نیٹو سربراہی اجلاس کمزور اور الجھنوں سے بھرا تھا، آج سے جتنے لوگ مریں گے وہ نیٹوکی وجہ سے مریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ نیٹو نےجان بوجھ کر یوکرین پر نو فلائی زون کا اطلاق نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیٹو ملکوں کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں دشمن کے منصوبوں سے واقف ہیں۔یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچ سکے گا، یوکرین ختم ہوا تو یورپ کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔
نیٹو چیف اسٹولٹن برگ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ تنازع میں مداخلت کی تو ماسکو سے براہِ راست تصادم کا خطرہ ہو گا، براہِ راست تصادم سے ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نو فلائی زون کے نفاذ کا مطلب لڑاکا طیارے یوکرینی ایئر اسپیس بھیجنا ہے اور پھر روسی طیاروں کو مار گرا کر نو فلائی زون کو نافذ کرنا ہے۔نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ایسا کیا تو یہ یورپ میں مکمل جنگ پر ہی اختتام پذیر ہو گا، اس میں بہت سے ممالک شامل ہوں گے، بہت سارے انسانی مصائب جنم لیں گے۔