اسلامی نظریاتی کونسل نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیر اسلامی قرار دے دیا

27  اکتوبر‬‮  2021

اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے 225 ویں دو روزہ اجلاس کے اعلامیے میں جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کو قانون کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے متبادل سزائیں تجویز کر دی ہیں۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے اعلامیے میں تعلیمی اداروں اور جامعات کے اندر غیراخلاقی واقعات سامنے آنے پر بھی تشویش ‏کا اظہار کیا گیا ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے اخلاقی اقدار کی بحالی کیلئے متعلقہ اداروں کو خطوط بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت دینی  وفاقی وزارت تعلیم، صوبائی تعلیم ‏کی وزارتوں، ہائر ایجوکیشن کمیشن اور وفاق المدارس کو خط لکھنےکافیصلہ کیا گیا ۔ہے مدارس میں اس موضوع پر ‏کھلے مکالمےاور مباحثوں کی تجویزکے ساتھ ہی قومی تعلیمی کانفرنس بلانے کی تجویز دی جائے ‏گی۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام، روئیت ہلال پر قانون سازی کے بل اور تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی تعلیم لازم قرار دئیے جانے کیلئے کی جانے والی قانون سازی کی تعریف کی۔اس کے علاوہ اسلامی نظریاتی کونسل نے تجویز دی کہ فارسی ، ترک اور چینی زبانوں کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے۔

یاد رہے کہ انسداد زیادتی بل 2020ء کے تحت زیادتی کا ملزم عمر قید کاٹ کر اگر دوبارہ جرم کرے گا تو اسے کیمیکل کیسٹریشن کی سزا  دی جائے گی،  اور کرمنل لا ترمیمی بل 2021 کے تحت زیادتی میں بار بار ملوث مجرم کی کیمیکل کیسٹریشن کی جاسکے گی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved