امریکی صدر جوبائیڈن نے ملک میں روس سے تیل اور گیس کی درآمدات پر پابندی کا اعلان کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اب روسی تیل اور گیس ہمیں امریکہ کی بندرگاہوں پر قابل قبول نہیں ہے۔ ہم روس کے صدر ولادی میر پوٹن کو یوکرین کیخلاف جنگ میں کوئی مالی معاونت فراہم نہیں کرنا چاہتے۔
جوبائیڈن روس سے تیل اور گیس کی درآمدات پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ یورپی اتحادی ممالک کیساتھ مشاورت سے کیا ہے ، لیکن انہوں نے بتایا کہ یورپی ممالک اس پابندی میں امریکہ کا ساتھ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
#UPDATE President Joe Biden announced a ban on US imports of Russian oil on Tuesday, in the administration's most far-reaching action yet to punish Moscow for invading Ukraine pic.twitter.com/qzoy4Lk6O8
— AFP News Agency (@AFP) March 8, 2022
دوسری جانب برطانیہ نے بھی منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ 2022ء کے اختتام تک روسی تیل اور تیل کی دیگر مصنوعات کی درآمد کو مرحلہ وار ختم کر دے گا۔
واضح رہے کہ اس پابندی سے روسی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کی توقع ہے، جو ملک کی آمدنی کا 40 فیصد سے زائد تیل اور گیس کی پیداوار پر انحصار کرتی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ر وس کے نائب و زیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر روسی تیل پر پابندیاں عائد کی گئیں تو تیل دنیا کیلئے ناقابل خرید بنا دیں گے۔