امریکہ نے پاکستان میں بھارتی میزائل گرنے کے واقعے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ بھارتی وزارت دفاع نے اس واقعے کو حادثہ قرار دیا ہے لہٰذا اس معاملے پر اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزارت دفاع نے 9 مارچ کے بیان میں واضح کر دیا کہ وہ ایک حادثہ تھا، اس لئے مزید تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں یورینیم کی فروخت، چوری اورگرفتاریوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اس خاص واقعے سے واقف نہیں ہوں۔
یاد رہے کہ 10 مارچ کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ 9 مارچ کی شام 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک شے نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جس کی پاکستان ائیرفورس نے مکمل نگرانی کی۔ یہ شے پاکستان کی فضائی حدود میں 3 منٹ اور 24 سیکنڈ تک رہی، جس کے خلاف بروقت ضروری کارروائی کرلی گئی، اڑنے والی چیز ممکنہ طور پر غیر مسلح تھی، اس لئے ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کررہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہو گی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے اگلے روز بھارتی وزارت دفاع نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب حادثاتی طور میزائل فائر ہوا تھا۔ بھارتی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہمیں یہ پتہ چلا ہے کہ میزائل پاکستان کے ایک علاقے میں گرا، یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے لیکن اطمینان کی بات یہ ہے کہ اس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔