حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان ہونے والے مذاکرات طے پا گئے ہیں معاملات میں بڑا بریک تھرو ہوگیا ہے۔
حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان مذاکرات طے پاگئے ہیں، کالعدم جماعت کے ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر اور علی محمدخان نےمذاکرات کیے۔مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے پریس کانفرنس کےدعوت نامےجاری کئے گئے ہیں، حکومتی اراکین کیساتھ مفتی منیب الرحمان بھی پریس کانفرنس کرینگے، پریس کانفرنس کچھ دیربعدشروع ہوگی۔معاملات معمول پر لانے سے پہلے کالعدم تنظیم کے لوگ جی ٹی روڈ پر دھرنا ختم کر کے واپس جائیں گے، گرفتار کارکنوں کی رہائی قانونی ضابطے پورے کر کے عمل میں لائی جائے گی، وفاقی حکومت بین الاقوامی ضابطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار اقدامات کرے گی۔وزیر اعظم نے واضح کیا کہ فرانس سے متعلق کالعدم جماعت کا مطالبہ ملکی مفاد میں نہیں، اگر فرانسیسی سفیر کو نکالا تو یورپی ممالک سے ہونے والی 10 ارب ڈالر کی ایکسپورٹس ختم ہو جائیں گی، اس فیصلے سے ملکی کرنسی پر بے پناہ دباؤ آئے گا، اور مہنگائی بڑھے گی۔
وزیر اعظم عمران خان نے علمائے کرام سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک لبیک میری حکومت میں اب تک چھ مرتبہ سڑکوں پر آ چکی ہے، میں نے 25 سال پہلے پاکستان میں مدینہ کی فلاحی ریاست کا سوچا تھا، میرے ہاتھ پاؤں مضبوط کرنے کی بجائے یہ لوگ میرے ہی خلاف سڑکوں پر آ گے۔