تحریک عدم اعتماد پر حکومت کا ساتھ دینے کیلئے حکومتی وفد کی ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
گزشتہ روز حکومتی وفد کی ایم کیو ایم قیادت سے پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات ہوئی، جس میں تحریک انصاف کے وفد میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، علی زیدی، اسد عمر جب کہ ایم کیو ایم کے وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، امین الحق، عامر خان، خواجہ اظہار اور جاوید حنیف شامل تھے۔
ملاقات میں میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے متعلق گفتگو میں جب حکومتی وفد نے ایم کیو ایم سے ان کے حتمی فیصلے کے بارے میں جاننا چاہا، تو ایم کیو ایم کی جانب سے انہیں کوئی واضح جواب نہ مل سکا۔ تحریک عدم اعتماد میں تعاون کےمتعلق ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ابھی اس پر مشاورت جاری ہے، تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ایم کیو ایم قیادت کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی جمہوریت کی بالادستی پہ یقین رکھتی ہے، جمہوریت کے منافی نہ تو کوئی فیصلہ قبول کریں گے، اور نہ ہی اس کا ساتھ دیں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم کے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد کے دورے کے بعد پی ٹی آئی کی ایم کیو ایم کیساتھ وفود کی سطح پر ہونے والی یہ دوسری ملاقات ہے۔