حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان نئے معاہدے کے بعد جڑواں شہروں میں 11 روز بعد معمولات زندگی بحال ہوگئی ہے،جب کہ کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے مظاہرین ابھی تک وزیرآباد اللہ والا چوک پر موجود ہیں۔
حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان کامیاب مزاکرات کے بعد دیگر شہروں کی طرح اسلام آباد اور راولپنڈی میں معمولات زندگی مکمل بحال ہوچکی ہے، فیض آباد انٹرچینج کو 10 روز بعد ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔اور راولپنڈی میں کئی دنوں سے بند میٹرو بس سروس بھی بحال کردی گئی ہے۔مری روڈ پر قائم تمام تعلیمی ادارے، بینک اور کاروباری مراکز آج معمول کے مطابق کھلے ہیں، مظاہرین کو روکنے کے لیے مری روڈ پر لگائی گی تمام رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں، مری روڈ کو مریڑ چوک سے فیض آباد انٹرچینج تک کھول دیا گیا، مری روڈ کی تمام رابطہ سڑکوں پر بھی ٹریفک رواں دواں ہے، میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی بحال کر دیا ہے۔
دوسری جانب کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے مظاہرین ابھی تک وزیرآباد اللہ والا چوک پر موجود ہیں جس کے باعث اللہ والا چوک کے قریب تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بند ہیں۔علاوہ ازیں لاہور سے اسلام آباد جانے والی جی ٹی روڈ بند ہے، چناب ٹول پلازہ کے قریب کھودی گئی خندق بھرنے کا عمل شروع نہیں ہوا۔
گوجرانوالہ کے مولانا ظفر علی خان چوک سے رکاوٹیں ہٹادی گئی ہیں اور اندرون شہر اور سیالکوٹ ائیرپورٹ کو جانے والا راستہ کھول دیا گیا ہے۔وزیرآباد شہر کے تمام تعلیمی ادارے کھلے ہیں تاہم گوجرانوالہ میں انٹرنیٹ سروس ابھی تک بند ہے۔