پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کو سندھ ہاؤس پر کاروائی سے خبردار کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماء اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین اسمبلی کی سندھ ہاؤس میں موجودگی پر وفاقی وزراء انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے سندھ ہاؤس پر کاروائی کی تو ہم نے شرافت کے لبادے کا ٹھیکہ نہیں لیا ہوا، اس کا ردعمل شدید ہو گا۔
وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت نے سندھ ہاؤس پر کاروائی کی تو یاد رکھیں ان کے اراکین اسمبلی نے بھی کراچی سے آنا ہوتا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ ابھی کوئی رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی چھوڑ کر نہیں گیا، شرم کی بات کہ وزیراعظم تسلیم کر رہے ہیں کہ وہ ممبرز کی جاسوسی کروا رہے ہیں، یہ آئین کی خلاف ورزی ہے، آئین و قانون اجازت نہیں دیتا کہ ادارے جاسوسی کریں اور فون ٹیپ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں کوئی دہشت گرد نہیں ٹھہرے ہوئے، یہ کوئی جرم نہیں، نہ ہی ملک دشمنی ہے، ان کو اخلاقیات کا نہیں پتا، سندھ ہاؤس رہائشی جگہ ہے وہاں کوئی حملہ آور ہوگا تو غیر قانونی ہوگا۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان سابق وزیراعظم کہلانے والے ہیں اور نئی سیاسی پیش رفت کے بعد عمران خان اب کہیں گے مجھے کیوں نکالا۔