ماہی گیروں کا تنازع، برطانیہ اور فرانس کی ایک دوسرے کو دھمکیاں

1  ‬‮نومبر‬‮  2021

بریگزٹ معاہدے کے بعد برطانیہ اور فرانس کے درمیان ماہی گیری پر تنازعہ  شدت اختیار کر گیا ہے،فرانس نے ایک برطانوی  کشتی کو حراست میں لے لیا  جبکہ دوسری کو وارننگ جاری کی ہے، فرانس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کے ماہی گیروں کو برطانوی پانیوں تک رسائی نہ دی گئی تو برطانیہ کے ساتھ آئندہ ہفتے سے تجارتی معاملات تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔

فرانس اس بات پر ناراض ہے کہ برطانیہ اور جرسی کے چینل جزائر اور گرنسی نے بریگزٹ کے بعد کچھ فرانسیسی کشتیوں کو اپنے پانیوں میں مچھلی کے لیے لائسنس جاری نہیں کیے ہیں۔جب برطانیہ نے اپنے پانیوں میں ماہی گیری کے لیے چند ماہی گیروں کو لائسنس جاری کیے تھے۔فرانس نے درجنوں فرانسیسی ماہی گیروں کو اجازت نہ ملنے پر غصے کا اظہار کیا تھا۔پیرس نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک لائسنس کی منظوری نہیں دی جاتی وہ اگلے منگل سے برطانیہ کی کشتیوں کو فرانسیسی بندرگاہوں پر مچھلیاں اتارنے پر پابندی عائد کر دے گا اور برطانیہ سے فرانس لائی جانے والی تمام مصنوعات پر چیکس لگائے گا۔

ماہی گیری پر بڑھتے ہوئے تنازع میں برطانوی ٹرالر کو فرانسیسی بندرگاہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے اور لندن میں پیرس کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم بورس جانسن نے یورپی یونین کے سربراہ ارسلا وون ڈیر لین سے شکایت کی کہ ماہی گیری کے بارے میں فرانس کی دھمکیاں مکمل طور پر غیر منصفانہ ہیں۔

اس تنازع کے اثرات روم میں جاری جی 20 ممالک کی کانفرنس کے دوران بھی دیکھے گئے جب ماحولیاتی آلودگی اور عالمی معیشت جیسے معاملات پس پشت چلے گئے۔تاہم گزشتہ روز اسی اجلاس کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی ملاقات ہوئی جو 25 منٹ تک جاری رہی۔دونوں رہنماؤں نے حالیہ کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا ہے جس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ ماہی گیری کا یہ تنازع زیادہ شدت اختیار نہیں کرے گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved