بھارت میں سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادیو کی جانب سے اپنی تقریر میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا ذکر کرنے پر سیاست دانوں کی جانب سے ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
اکھلیش یادیو نے 31 اکتوبر کو ریاست اترپردیش میں ایک جلسے کے دوران بانی پاکستان کا ذکر کیاتھا، جس پر سیاستدان انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔اکھلیش یادیو کے بیان پر اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اور بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سیاستدان یوگی ادیتیا ناتھ نے سخت تنقید کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے سربراہ کو طالبانی ذہنیت کا شخص قرار دیا۔
#WATCH | Sardar Patel, Mahatma Gandhi, Jawaharlal Nehru and (Muhammad Ali) Jinnah studied in same institute. They became barristers and fought for India's freedom… It was Iron Man Sardar Vallabhbhai Patel who imposed a ban on an ideology (RSS): SP chief Akhilesh Yadav
(ANI) pic.twitter.com/qJ4HLxNmIi
— The Times Of India (@timesofindia) October 31, 2021
یوگی ادیتیا ناتھ نے اکھلیش یادیو سے بانی پاکستان کا ذکر کرنے پر معافی کا مطالبہ کیا اور دعویٰ کیا کہ آج کل کا بھارت نریندر مودی کی سوچ کی وجہ سے دنیا بھر میں اہم طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔اکھلیش یادیو نے خطاب کے دوران کہا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح، مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور سردار ولبھ پٹیل ایک ہی ادارے سے پڑھے تھے اور ان سب نے قانون دان بن کر بھارت کی آزادی کے لیے جدوجہد کی۔اکھلیش یادیو نے محمد علی جناح اور مہاتما گاندھی سمیت تمام شخصیات کو عظیم قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ اس وقت بھی سردار ولبھ پٹیل نے انتہاپسند ہندو جماعت ’راشٹریا سوایمسیوک سنگھ‘ (آر ایس ایس) کی مخالفت کرتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔