اب ہر شخص کرائے کے برابر قسط ادا کر کے اپنا گھر بنا سکتا ہے، گورنر سٹیٹ بینک

19  مارچ‬‮  2022

گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر باقر رضا نے کہا ہے کہ اب ہر شخص اپنے گھر کے کرایہ کے برابرماہانہ قسط ادا کرکے 5 سے10 مرلہ کا گھر یا اپارٹمنٹ تعمیر یا خرید سکتا ہے۔

فیصل آباد – (اے پی پی): گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضاباقر نے کہا ہے کہ میرا پاکستان میرا گھرکے ہاؤسنگ لون منصوبہ کے تحت ایک کروڑ تک قرض کی سہولت میسر ہوگی اور5 مرلہ کیلئے مارک اپ5 فیصدجبکہ 10 مرلہ کیلئے 7 فیصد ہوگانیز22 لاکھ قرض پر ماہانہ قسط 14 ہزار ہوگی جو ایک چھوٹے گھر کے ماہانہ کرایہ کے برابر ہے لیکن مکان کے کرایہ میں تو ہر سال 10 فیصد کا اضافہ کر نا پڑتا ہے، مگربینک کے لون کی قسط میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا اور آخر تک ایک ہی قسط رہے گی۔وہ ہفتہ کو سرکل کلب فیصل آباد میں دو روزہ میرا گھر میرا پاکستان میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کم آمدنی والے لوگوں کیلئے اپنے ذاتی گھر کی تعمیر ایک خواب تھا لیکن اب وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کی روشنی میں سٹیٹ بینک نے نجی بینکوں اور نیفڈا کے اشتراک سے یہ مشکل آسان کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہر شخص اپنے گھر کے کرایہ کے برابرماہانہ قسط ادا کرکے 5 سے10 مرلہ کا گھر یا اپارٹمنٹ تعمیر یا خرید سکتا ہے۔

انہوں نے ایک بیوہ خاتون شاہانہ جو اپنی ایک بچی کے ہمراہ کرایہ کے گھر میں رہتی تھی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح اس نے میرا گھر میرا پاکستان کا اخبار اشتہار پڑھا اور قرضے کیلئے بینک الفلاح میں درخواست دی اور کس طرح ایک ماہ کے اندر اندر اس کا لون منظور ہوا اور وہ اپنے ذاتی اپارٹمنٹ کی مالک بن گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے معروف سوشل ورکر اور گلوکار شہزاد رائے کے ہمراہ شاہانہ کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی اوران سے اس سہولت بارے دریافت کیا اس طرح اب مزید لاکھوں کروڑوں لوگ بھی اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ قبل ازیں کم آمدنی والے لوگوں نے اپنے گھر کے بارے میں سوچا بھی نہیں ہوگا لیکن عمران خان نے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا اس طرح اب بیشتر آبادی جس کے پاس اپنا گھر نہیں وہ اپنے گھر کی مالک بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قرضہ پر حکومت کی جانب سے سبسڈی فراہم کی جارہی ہے اس طرح جو شخص جتنا کرایہ دیتا ہے اس میں اپنے ذاتی گھر کا مالک بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈیڑھ سال قبل اس پر کام شروع کیا کہ ہرغریب و کم آمدن والے شخص کے پاس اپنا گھر ہونا چاہیے جس کیلئے بینکوں اور کنسٹرکشن سیکٹر کو افورڈ ایبل ہاؤسز متعارف کرانے کی ہدایت کی گئی۔

رضا باقر نے کہا کہ پہلے اس کی شرح ایک فیصد جی ڈی پی سے بھی کم تھی لیکن اب اس میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صرف بے گھروں کو گھر ہی نہیں ملیں گے بلکہ ہاؤسنگ و کنسٹرکشن انڈسٹری فروغ پا ئے گی اور روزگار کے بھی لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں نیفڈا، سٹیٹ بینک، نجی بینکوں اور دیگر تمام متعلقہ اداروں کا بھی اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فنانس ڈیپارٹمنٹ پیسے نہ دیتا تو اس پر عملدرآمد اور سبسڈی کی فراہمی ممکن نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سربراہی میں تمام بینکوں اور متعلقہ اداروں کی سٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی جس کی ان کی سربراہی میں 45 سے زیادہ میٹنگز ہوئیں اور تمام امور کو حتمی شکل دی گئی جبکہ مارٹگیج کیلئے کو آرڈینیشن کو ممکن بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام بینکوں سے پارٹنر شپ کرکے لو کاسٹ ہاؤسنگ کا راستہ بنایا گیا جس پر وہ بھرپور تعاون کیلئے تمام نجی بینکوں کے سربراہان کے مشکور ہیں جنہوں نے برق رفتاری سے اس سلسلہ میں تمام اقدامات کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسے لاکھوں کروڑوں لوگ موجود ہیں جو اپنی آمدنی سے اپنا گھر بنانے کی سکت نہیں رکھتے ان کیلئے حکومت کا یہ منصوبہ کسی انقلابی قدم سے کم نہیں۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں بغیر کسی سفارش کے ایک عام سے عام آدمی بھی ماہانہ کرایہ جتنی رقم خرچ کرکے اپنے گھر کا مالک بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا گھر میرا پاکستان منصوبے کوکامیاب بنانے کیلئے ہر ادارے نے بھرپور تعاون کیا جس کیلئے وہ ان کے شکر گزار ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved