مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے بلائی گئی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت امن تباہ کرنے والا ہے، یہ امن قائم کرنے کے لئے کچھ نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا پاکستان پر الزام دیا جاتا ہے کہ ہم افغانستان کی حمایت میں بول رہے ہیں۔ افغانستان کی 40سال کی صورتحال کا اثر پاکستان پر براہ راست مرتب ہوا۔ افغانستان میں انسانی بحران پیداہوسکتا ہے۔
مشیر قومی سلامتی نے بتایا کہ ازبکستان کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر 3روزہ دورہ پاکستان پر ہیں۔ ازبک وفد وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور جی ایچ کیو میں بھی ملاقاتیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان پر پاکستان اور ازبکستان کا موقف ایک ہے، کہ اس وقت افغانستان پر ایک تعمیری بات چیت کی جائے، کہ افغانستان پر کوئی انسانی المیہ جنم نہ لے۔مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان ، ازبکستان ، افغانستان راہداری ایران کے ذریعے ہوگی ۔ اس راہداری سے پاکستان جیواکنامک میں اہم سنگ میل عبور کرے گا ۔معید یوسف نے کہا کہ ازبکستان کا وفد کل طور خم بارڈر کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مستقل امن اور استحکام چاہتا ہے ۔مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے رہے اس لیے پاکستان کی سلامتی کیلئے ضروری ہے افغانستان میں استحکام ہو ۔پاکستان اور ازبکستان کا موقف سب کے سامنے ہے ۔ دونوں ممالک کا مؤقف ہے افغانوں کی خاطر دنیا کو انگیج کرنا چاہئے ۔
Pleasure to announce that Pakistan & Uzbekistan today signed a historic Protocol on Joint Security Commission, followed by the inaugural session of the Commission. This will help strengthen coordination on security and regional connectivity between our two brotherly countries. pic.twitter.com/SWnyQHoOZd
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) November 2, 2021
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان نے نیشنل سیکیورٹی پروٹوکول پر دستخط کئے ۔ دونوں ممالک نیشنل سکیورٹی معاملات پر مل کر کام کریں گے ۔ معید یوسف نے مزید کہا کہ پاکستان نے بارہا کہا ہے کہ اگر ہندوستان اپنے آپ کو درست کرے تو ہم بات چیت کو تیار ہیں، اگر افغانستان میں مستقل امن آتا ہے باہمی منسلکی کی راہداری میں افغانستان بھی اس کا حصہ بن جائے گا، اس سے افغانستان میں بھی خوشحالی آئے گی۔