وفاقی حکومت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کر دیا جس پر سماعت 24مارچ سے ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ملک میں تصادم روکنے کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ صدارتی ریفرنس پر سماعت 24 مارچ سے ہوگی۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھاکہ ایڈوائزری اختیار میں صدارتی ریفرنس آیا ہے، صدارتی ریفرنس پر لارجر بینچ تشکیل دیں گے۔
جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 اے پارٹیوں کے حقوق کی بات کرتا ہے،کسی کو ووٹ دینے سے روکا نہیں جاسکتا، عوامی مفاد میں کسی صورت سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔
اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے منظور ریفرنس اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ میں دائر کیا۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر ریفرنس میں سپریم کورٹ سے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بارے میں رائے لی جائے گی۔