فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کو روکنا ہم پر فرض ہے، بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے، سیکرٹری جنرل او آئی سی

22  مارچ‬‮  2022

او آئی سی کی سیکرٹری جنرل ابراہیم طٰحہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم کو روکنا ہم پر فرض ہے، بھارت کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدامات عالمی قوانین کے منافی ہیں۔

اسلام آباد – (اے پی پی): او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو درپیش متعدد چیلنجوں پر مشترکہ کوششوں سے قابو پایا جا سکتا ہے۔ اسرائیل فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی میں ملوث ہے، اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے امت مسلمہ کو متحد ہونا اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خوداردیت دلانے کیلئے کوششوں کو مزید تیز کرنا ہوگا۔

منگل کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فلسطینی عوام کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی میں ملوث ہے، اسرائیلی فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے، مکانات کی مسماری، نسلی امتیاز اور نسلی کشی کا سہارا لے رہے ہیں جو متعلقہ بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کے قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کو روکنے کیلئے ہم پر فرض ہے کہ ہم یکجہتی کے جذبے کو تقویت دیں اور القدس شریف کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو تبدیل کرنے کی اسرائیلی کوششوں کا مضبوطی سے مقابلہ کریں۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر تنازعہ طویل عرصے سے حل طلب ہے۔

انہوں نے پانچ اگست 2019 کے بھارتی غیرقانونی اقدامات کے تحت مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کو عالمی قوانین کے منافی قرار دیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں کوششوں کو دوگنا کرنے پر زور دیا۔ افغانستان کے حوالے سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے امن، استحکام اور ترقی کے مقصد کے حصول کیلئے افغان حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا۔

سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے کہا کہ او آئی سی یمن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے یمن میں امن و استحکام کیلئے سعودی عرب کی مسلسل کوششوں کو سراہا۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اسلامو فوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کے ساتھ تعاون پر زور دیا اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی قرارداد کا خیرمقدم کیا جس کے تحت 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے اعلیٰ تعلیم، صحت، ماحولیات اور سائنس و ٹیکنالوجی میں اپنے ایجنڈے کی پیشرفت کو یقینی بنانے کیلئے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو برس گزرنے کے باوجود ہم کورونا سے باہر نہیں نکل سکے، ہمیں دیہی ترقی، تحفظ خوراک پر تعاون کو تقویت دینے کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس کی میزبانی پر پاکستان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان کی آزادی، عوام کی خوشحالی کیلئے ہمیشہ دعا گو ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ نائیجر نے وزارتی کونسل کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، شدت پسندی اور منظم جرائم نے عالمی امن کو خطرات سے دوچار کیا ہے، اس پر قابو پانے کیلئے ہمیں مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، سعودی عرب بطور او آئی سی سربراہ کے تنظیم کی بہتری میں کلیدی کردار کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور فلسطینی عوام پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے مسلم امہ کو باہمی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے مقبوضہ جموں و کمشیر پر غاصبانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے او آئی سی کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved