وزیراعظم کی جانب سے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف ،گھی، آٹے اور دال کی قیمتوں میں 30 فیصد سبسڈی کا اعلان

3  ‬‮نومبر‬‮  2021

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کے پیش نظر 120 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں جس سے آئندہ 6 ماہ تک گھی، آٹے اور چاول کی قیمتوں میں 30 فیصد سبسڈی دی جائے گی، اس سے 13 کروڑ لوگ مستفید ہوں گے۔

آج قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں اضافہ صرف پاکستان میں نہیں ہوا، یہ لہر دنیا بھر میں آئی ہے،  انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فلاحی پروگرام پیش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کی ٹیم کو خاص طور پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے 3 سال میں پورے پاکستان کا ڈیٹا مرتب کیا، کیونکہ اس کے بغیر سبسڈی دینا آسان کام نہیں تھا۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ اس سبسڈی سے ملک کو فلاحی ریاست بنانے میں مدد ملے گی۔

مہنگائی عالمی مسئلہ ہے

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد ہے جبکہ عالمی نشریاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق دنیا بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں  میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں مہنگائی کی شرح  19 فیصد ہے جبکہ امریکہ اور یورپ کو 2008ء کے بعد تاریخی مہنگائی کا سامنا ہے۔ چین میں 26 سال جبکہ جرمنی میں 50 سال کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت ملک میں دالوں سمیت دیگر  اشیائے ضروریہ ابھی بھی سستی ہیں،  ہمارے ہاں جو قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم باہر سے چیزیں منگوا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ فریٹ ریٹ میں بھی ساڑھے تین سو فیصد اضافہ ہوا ہے، ان اسب اعدادوشمار کے باوجود بھی حکومت مہنگائی  کم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ غریب عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔

پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا

وزیراعظم عمران خان نے پٹرول کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت پاکستان میں پٹرول سب سے سستا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 ماہ میں تیل کی  عالمی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ  ہوا ہے جبکہ ہم نے صرف 33 فیصد اضافہ کیا ہے، بھارت میں  پٹرول 250 روپے جبکہ پاکستان میں 138 روپے فی لیٹر دستیاب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں بھی پٹرولیم مصنوعات  کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا تو حکومتی خسارہ بڑھ جائے گا۔

سعودیہ، چین اور متحدہ عرب امارات کے شکرگزار ہیں

قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم کو یاد کراتا ہوں کہ جب حکومت ملی تو معاشی حالات بہت برے تھے، ذخائر نہ ہونے کے برابر تھےاور قرض ادا کرنے کیلئے رقم بھی نہیں تھی۔  انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور چین کے شکرگزار ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں تعاون کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ڈالرز کی کمی کے باعث ہمیں آئی ایم ایف کےپاس جانا پڑا۔

کورونا کے باعث معیشت متاثر ہوئی

ملکی معاشی حالات کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلا ایک سال ملک کو مستحکم کرنے میں لگا،ابھی استحکام کے قریب  ہی تھے کہ سو سال کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران کورونا وبا کا سامنا کرناپڑگیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کورونا کی عالمی وبا سے متاثر ہوئی، لیکن غریب ممالک کورونا بحران سے سب سے زیادہ متاثرہوئے۔ کوورنا وبا سے نمٹنے کی حکمت عملی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل مرحلے میں جس طرح ہم نے فیصلے کئے وہ قابل تحسین ہیں، کیونکہ دوسری جانب غلط پالیسیوں کے باعث بھارت میں کورونا کے دوران ہسپتال مریضوں سے بھر گئے تھے، وہاں صورتحال انتہائی خراب ہوئی اور آکسیجن ناپید ہوگئی تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے اسی لئے  مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا  کیونکہ اس سے غریب سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، اسی لئے پاکستان کے کورونا انتظامات کو عالمی سطح پر سراہا گیا، عالمی بنک ، عالمی ادارہ صحت،  ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان  کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سمارٹ لاک ڈاؤن کے ذریعے  کورونا کو بہترین طور پر کنٹرول کیا،  اکانومسٹ نے پاکستان کو کورونا کا بہترین انتظام کرنے والا تیسرا ملک قرار دیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جہاں امریکہ نے کورونا کے دوران اپنی معیشت پر 4 ہزار ارب ڈالر خرچ کئے، تب ہم نے زراعت، اور تعمیرات کے شعبے کو بند نہ کر کے غریب عوام کو بے روزگار ہونے سے بچایا۔ اسی لئے عالمی سطح پر ہمارے ماڈل کی تعریف کی گئی۔

کسانوں کو 1100 ارب کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں

زراعت کے شعبے کی ترقی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کے باعث آج چاول  کی پیداوار میں 13.6فیصد ، مکئی کی پیداوار میں  8 فیصد،  گنے کی پیداوار میں 22 فیصد،  گندم کی پیداوار میں 8فیصد جبکہ کپاس کی پیداوار میں 81 فیصداضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں 1100 ارب روپے کسانوں کو اضافی دئیے گئے ہیں۔ وزیراعظم عمراب خان کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹریکٹر کی ریکارڈ  فروخت  اور یوریا کھاد کی فروخت میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ کسانوں کی آمدن میں اضافہ ہوا ہے اور زراعت کے شعبے نے بھی ترقی کی ہے۔

حکومتی پالیسیوں کے باعث صنعتوں کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا

وزیراعظم عمران خان نے صنعتوں کی ترقی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری موثر پالیسیوں کے باعث بڑے پیمانے کی صنعتوں کی پیداوار میں  بھی ریکارڈ اضافہ ہوا۔ انہوں نے مختلف اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ انجینئرنگ شعبے  کے منافع میں  ساڑھے 300 فیصد اضافہ ہوا، بجلی کے استعمال میں 13 فیصد جبکہ ٹیکس محصولات میں 37 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی اعشارئیے درست سمت کی  جانب گامزن ہیں۔

حکومتی پالیسیوں کے باعث صنعتوں کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا

انہوں نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تصویر کا دونوں رخ دکھائے، مہنگائی پوری دنیا میں ہے، اگر آپ امریکہ اور انگلینڈ میں بھی اگر غریب طبقے کے پاس جائیں تو وہ بھی یہی کہیں گے کہ مہنگائی ہے۔  انہوں نے میڈیا سے گزارش کی کہ وہ انصاف پر مبنی تعمیری تنقید کرے۔

وزیراعظم کی جانب سے خطاب میں ریلیف پیکیج کے دیگر اعلانات

  • کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے 1400 ارب روپے کا اعلان
  • 40 لاکھ مستحق خاندانوں کو گھروں کی تعمیر کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا اعلان
  • ہرخاندان سے ایک فرد کو ہنر مندبنانے کیلئے تربیتی پروگرام کا اعلان
  • ملکی تاریخ کی سب سے بڑی سکالر شپ، 60 لاکھ وظائف کیلئے 47 ارب روپے کااعلان
  • ملک بھر میں ہرخاندان کے ایک فرد کوہیلتھ انشورنس کارڈ دینے کا اعلان
  • مارچ 2022 تک پورے صوبہ پنجاب میں صحت انصاف کارڈ فراہم کرنے کا اعلان
  • دسمبر تک پورے اسلام آباد کے شہریوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کرنے کا اعلان
  • سندھ حکومت بھی صوبے میں ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کا آغاز کرے

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved