او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اختتامی سیشن، بند کمرہ اجلاسوں کے بعد مشترکہ اعلامیہ کا اجرا

23  مارچ‬‮  2022

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا 48 واں اجلاس اختتام پزیر ہو گیا، بند کمرہ اجلاسوں کے بعد مشترکہ اعلامیہ کا اجرا کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق او آئی سی پلیٹ فارم سے مسئلہ کشمیر پر اہم پیشرفت ہوئی،پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث مسئلہ پر متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے  فلسطین اور جمہوریہ کرغزستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

او آئی سی کے اختتامی سیشن سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا او آسی سی کانفرنس میں شرکت پر تمام وفود کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اوآئی سی سیکرٹریٹ اور سیکرٹری جنرل کے تعاون کے شکرگزار ہیں،کانفرنس میں شرکت پر چین کے وزیرخارجہ کے بھی مشکور ہیں۔ چینی وزیرخارجہ کی شرکت ثبوت ہے چین اسلامی دنیا سے روابط کے فروغ کا خواہاں ہے، او آئی سی اجلاس میں 800 مندوبین نے شرکت کی۔ اوآئی سی کانفرنس کے لیے بہترین انتظامات پر تمام اداروں کے مشکور ہی، کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

وزیرخارجہ نے کہا او آئی سی غیرمعمولی اجلاس کا مقصد افغان صورتحال کی جانب عالمی توجہ مبذول کرانا تھی، او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان اتحاد کے فروغ کی ضرورت ہے۔ امن کے فروغ کے لیے پاکستان جلد ایک پیپر شیئر کرے گا، اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان مسلم امہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اقوام متحدہ کی قراداوں کے باوجود مسئلہ کشمیر تاحال حل طلب ہے، ہمیں فلسطمین، کشمیر اور میانمر کے مسلمانوں کو درپیش مسائل سے نمٹنا ہو گا۔ مسلم ممالک کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد کی منظوری ساری مسلم امہ کے لیے خوش آئند ہے۔ پاکستان نے رحمۃ العالمین اتھارٹی قائم کی، پاکستان مسلم امہ میں تعاون بڑھانے کے لیے او آئی سی کے رکن ممالک سے تعاون کرتا رہے گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved