شمالی کوریا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ

24  مارچ‬‮  2022

جنوبی کوریا اور جاپان کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا نے  بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا غیر قانونی تجربہ کیا ہے۔

جاپان نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کا میزائل ایک گھنٹے تک  فضا میں رہا،  اور بعد ازاں  1100 کلومیٹر دور جاپان کے جنوب میں سمندر میں جا کر گرا۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا نے اس سے قبل آخری بار 2017ء میں بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا، جس پر جاپان، جنوبی کوریا اور امریکہ سمیت مغربی ممالک نے سخت تنقید کی تھی۔ مغربی ممالک کیساتھ کشیدگی کے بعد شمالی کوریا نے 2017ء میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ مذاکرات کے بعد جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کے تجربوں کو معطل کر دیا تھا، لیکن بعد ازاں 2020ء میں شمالی کوریا کے صدر نے دوبارہ بیلسٹک میزائل کے تجربے کا اعلان کیا تھا۔

جاپانی حکام کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا  کا یہ بین البراعظمی بیلسٹک 2017ء سے کہیں زیادہ طاقتور ہے، جو 6 ہزارکلومیٹر سے زیادہ بلندی تک پہنچا، اور خطرناک ترین واہیڈز لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی شمالی کوریا نے ایک تیز ترین بیلسٹک میزائل کا تجربہ بھی کیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved