وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے لاہور میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا ہے کہ بہت جلد اسلام آباد میں پنجاب کی طرز پر ریسکیو 1122 کی سروس شروع ہو جائے گی، جس میں اسی طرز پر ایمرجنسی مینجمنٹ کا مربوط نظام، فائر فائٹرز،ایمبولینس،ریسکیو اور موٹربائیک ایمبولینس کی سروسز موجود ہوں گی۔
لاہور – (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ پاکستان شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں ایمرجنسی سروسز کے قیام کیلئے ڈاکٹررضوان نصیر کو مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پنجاب کی طرز پر ایمرجنسی سروسز شروع کرنے کیلئے 20ایمبولیسز دینے کااعلان کیا۔انہوں نے سروسزاکیڈمی میں ریسکیورز کی تربیت کیلئے بنائے گئے سیمولیٹرز کو بھی بہت سراہا اورانہوں نے خواہش کی کہ اسی طرز پر ایمرجنسی مینجمنٹ کا مربوط نظام جس میں فائر،ایمبولینس،ریسکیو اور موٹربائیک ایمبولینس سروس اسلام آباد میں بھی قائم ہو۔
اسلام آباد میں ریسکیو 1122 سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اسلام آباد فائر بریگیڈ سروس کا دورہ
پنجاب کی طرز پر اسلام آباد میں ریسکیو 1122 کا آغاز کیا جارہا ہے
ریسکیو 1122 میں فائر سروس، ایمبولینس اور دیگر ایمرجنسی سروسز شامل ہونگیریسکیو 1122 سروس کا آغاز اِسی ماہ کیا جائے گا pic.twitter.com/41RTXDcuMI
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) November 2, 2021
وہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں پاکستان ریسکیو ٹیم کے اقوام متحدہ انسراگ سرٹیفکیشن کی دوسری سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھےاور اس سنگ میل کی کامیابی پر ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 نے اپنے قیام سے اب تک ایک کروڑسے زائد ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیو کیا ہے علاوہ ازیں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی قائم کی گئی جہاں اب تک پنجاب، خیبرپختونخواہ، گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ کے 20000 سے زائد ایمرجنسی پروفیشنلز کو خصوصی تربیت فراہم کی ہے۔
شیخ رشید نے ڈیزاسٹر رسپانس کیلئے اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایڈوائزری گروپ (INSARAG) کے معیارات کے مطابق پنجاب کے ہر ضلع میں 36 لائٹ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں (USARTs) کے قیام پرپاکستان ریسکیو ٹیم کے ٹیم لیڈر اور ڈپٹی ٹیم لیڈر کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر، ڈویژنل ایمرجنسی افسران،ضلعی ایمرجنسی افسران، ہیڈ کوارٹرز کے ریسکیو افسران، اکیڈمی کے انسٹرکٹرز، پاکستان ریسکیو ٹیم کے ممبران، ریسکیورز، میڈیا پرسنز اور ریسکیو کیڈٹس کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
پاکستان ریسکیو ٹیم جنوبی ایشیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے جس نے اقوام متحدہ سے سرٹیفکیشن حاصل کی ہے
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان ریسکیو ٹیم کا ہر کارکن تعریف کا مستحق ہے کیونکہ ہنگامی تیاریوں اور رسپانس کے لیے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے کے لیے ہر ایک کا اپنا کردار ہے۔ انہوں نےپاکستان ریسکیو ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان ریسکیو ٹیم جنوبی ایشیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے جس نے اقوام متحدہ کی انسراگ سے سرٹیفکیشن حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو اکیڈمی نے 10 نیشنل ریسکیو چیلنجز، چار قومی رضاکار چیلنجز اور ایک سارک ریسکیو چیلنجز کا انعقاد کیا ہے تاکہ علاقائی اور قومی سطح پر بڑی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2005 کے زلزلے میں اس بے بسی کا مشاہدہ کیا جب بیرون ممالک سے اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں طلب کی گئیں۔آج وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی قیادت میں پاکستان ریسکیوٹیم کسی بھی آفت اور سانحات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہے جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔