افغانستان کی طالبان حکومت نے درجنوں تنہا خواتین کواندرون اور بیرون ملک جانے والی پروازوں میں سوار ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے اور انھیں کہا ہے کہ وہ کسی مرد سرپرست کے بغیرسفرنہیں کرسکتیں۔
افغان جریدے کے مطابق افغان ایئرلائن کے دو افسروں نے طالبان کے ردعمل کے خوف سے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اندرون ملک اوربین الاقوامی پروازوں میں سوار ہونے کے لیے پہنچنے والی درجنوں خواتین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ کسی مرد سرپرست کے بغیر ایسا نہیں کرسکتی ہیں۔
ایک عہدیدار کے مطابق ان میں بعض خواتین دہری شہریت کی حامل تھیں اور وہ بیرون ملک اپنے گھروں کو لوٹ رہی تھیں۔ان میں سے کچھ کینیڈا سے بھی تھیں۔
حکام نے بتایا کہ کام ایئر اور سرکاری فضائی کمپنی آریانا ایئرلائن کی اسلام آباد، دبئی اور ترکی جانے والی پروازوں میں خواتین کو سوار ہونے کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا ۔
ایک عہدہ دار نے بتایا کہ یہ حکم طالبان قیادت کی جانب سے آیا ۔طالبان تحریک سے تعلق رکھنے والے ہوائی اڈے کے صدر اور پولیس سربراہ اس معاملے پرایئرلائن حکام سے بات چیت کر رہے تھے اور وہ اس مسئلہ کے حل کے لیے کوشاں تھے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں تھا کہ آیا طالبان کئی ماہ قبل جاری کردہ اس حکم نامے سے فضائی سفرکو مستثنی قراردیں گے جس کے تحت 72 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کرنے والی خواتین کے ساتھ ایک مرد رشتہ دارکا ہونا ضروری ہے۔