اسرائیل میں تورات پڑھنے پر اختلاف، یہودیوں کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج

5  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسرائیل میں انتہائی  سخت یہودی اور ان کے مذہبی قائدین و رہنما ایک مظاہرے میں شریک ہوئے ہیں۔ یہودی اور ان کی سیاسی جماعتیں خواتین کی مغربی دیوار کے نزدیک عبادت میں تورات پڑھنے کی مخالفت کرتی ہے۔

سخت عقیدے کے ہزاروں یہودیوں نے خواتین کے اس عبادتی سلسلے کے خلاف جمعہ پانچ نومبر کو ایک مظاہرے کیا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ وہ یہ عمل چھوڑ دے۔ساری دنیا کے یہودیوں کا سب سے مقدس مقام مغربی دیوار ہے اور یہ یروشلم میں واقع ہے۔ اس کے نزدیک یہودی مرد اپنے مذہبی مقاصد کے حصول کی خاطر آنسو بہاتے ہیں۔اس دیوار کے نزدیک تورات پڑھنے کی اجازت صرف مردوں کو حاصل ہے اور خواتین ایسا نہیں کر سکتیں۔ دوسری جانب دو دہائیوں سے زائد عرصے سے صنفی مساوات کا نعرہ لگانے والی فیمینسٹ نظریات کی حامل خواتین کی ایک تنظیم ماہانہ عبادت کے لیے اپنی اراکین کے ساتھ مقدس دیوار کے قریب جمع ہوتی ہیں۔

اس تنازعے میں شدت رواں برس جون میں اس وقت پیدا ہوئی جب نئی حکومت کی تشکیل ہوئی۔ اس حکومت نے سخت عقیدے کے یہودیوں کی سیاسی جماعتوں کو اپوزیشن بینچوں پر بٹھا دیا۔ ماضی میں الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کی سیاسی جماعتیں سبھی حکومتوں کا حصہ رہی تھیں۔خواتین کی تنظیم کی صدر انات ہوفمین کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد مساوات کے لیے ہے اور وہ انصاف کی طلب گار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سن 2021 میں بھی خواتین اپنے حصے میں تورات نہیں پڑھ سکتیں، یہ کہاں کا انصاف ہے؟

یہ امر اہم ہے کہ سن 2017 میں دائیں بازو  کے سابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سخت عقیدے کی یہودی سیاسی جماعتوں اور مذہبی اکابرین کی خوشنودی کے لیے صنفی مساوات کی مظہر عبادت سے متعلق ایک تجویز ہی ختم کر دی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved