وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہاہے کہ اپوزیشن نے ق لیگ کو وزارت اعلی کی پیشکش کی لیکن ق لیگ نہیں آئی،اپوزیشن کو جلد ایک اور سرپرائز آنے والا ہے، اپوزیشن کو 1000وولٹیج کا کرنٹ لگے گا۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے منگل کے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عدم اعتماد جمع ہونے سے قبل 7مارچ کو باتیں نہ ماننے پر دھمکیاں دی جاتی ہیں، بھگوڑا نواز شریف محب اللہ سمیت دیگر ملک دشمنوں سے ملتے رہے ہیں، اپوزیشن ناکام ہوچکی ہے، ان کا کھیل بھی ناکام ہوچکا ہے،بیرونی طاقتیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں، پی ٹی آئی کا تاریخی جلسہ تھا، موٹر وے اور ہائی ویز پی ٹی آئی کارکنوں سے پیک تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چوروں کا مقابلہ کرنے آئے ہیں، 63اے کا معاملہ سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، انہوں نے کہا کہ منحرف اراکین نے واپسی کے لئے رابطے تیز کر دیئے ہیں،رکن اسمبلی کا ایک ووٹ،کروڑوں کے ووٹرز کی امانت ہے، حلقے کے لوگ منحرف لوگوں کو نہیں چھوڑیں گے، ہم اتحادیوں کو پہلے بھی ساتھ لیکر چلے ہیں، آئندہ بھی ساتھ لیکر چلیں گے، جن لوگوں کی شیروانیاں تیار ہیں، وہ ضائع ہونے والی ہیں،عدم اعتماد ناکام ہو چکی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے لاڑکانہ کی سڑکوں پر زرادری کو گھیسٹنا تھا، ایک نے نواز شریف کو سلام نہیں کرنا تھا اور فضل الرحمان نے عالم اسلام کو اکٹھا کرنا تھا، لیکن کچھ نہیں ہوسکا۔وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہاکہ ہم نے بیرونی سازش کو ناکام بنانا ہے، ہمارے مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں، عدم اعتماد کے ووٹ کے دن اپوزیشن کے ممبران کی تعداد بھی ایک سرپرائز ہوگی۔پتہ نہیں لانگ مارچ شارٹ مارچ کیوں ہوا، یہ تو پی ٹی آئی کا جلسہ رکوانے آئے تھے،لاہور سے شروع ہونے والی مارچ میں کوئی قابل ذکر عوامی تعداد ہو تو بتائی جائے، ان کے اپنے اراکین اسلام آباد میں تھے،انہوں نے کہا کہ جب پاکستان میں 400ڈرون حملے ہوئے تو فضل الرحمان کہاں تھے،نواز،زرداری نے لکھ کرڈرون حملوں کی اجازت دی تھی۔
وزیراعظم عمران خان دل سے امت مسلمہ کی ترجمانی کرتے ہیں،سندھ ہا ؤس میں جو نیلام گھر اور منڈیاں لگائی گئیں وہ بھی سب کے سامنے ہیں، ق لیگ کے ساتھ پہلے ہی انتخابی اتحاد ہے، ہم نے اتحاد سے باہر کسی کو وزارت اعلی کی پیشکش نہیں کی، عثمان بزدار،عمران خان کے دلیر ساتھی ہیں جو ان کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔