کورونا وائرس نےاوسط عمر میں نمایاں کمی کر دی، رپورٹ

6  ‬‮نومبر‬‮  2021

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ نے اوسط عمر میں نمایاں کمی کر دی ہے۔

یاد رہے کہ اوسط عمر ایک مخصوص عرصے کے دوران ہونے والی اموات کے اعدادوشمار پر طے کی جاتی ہے۔ جیسا کہ اگر تین سال کے دوران انتقال کرنے والے افراد کی عمروں کے اعدادوشمار میں 55 سال کے افراد کی تعداد زیادہ ہو گی، تو اوسط عمر کا تعین 55 سال یا اس کے لگ بھگ ہو گا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے امیر اور متوسط درجے کی آمدنی کے افراد پر مبنی 37 ممالک کے اعدادوشمار کا تجزیہ کیا، جس میں 2005ء اور 2019ء کے عرصے کو معیار طے کرنے کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ریسرچ کے مطابو روس میں متوقع اوسط عمر میں سب سے زیادہ کمی ہوئی ہے جہاں مردوں کی عمروں میں یہ کمی تقریباً دو سال چار ماہ اور خواتین میں دو سال ایک ماہ کے لگ بھگ تھی۔

روس کے بعد امریکہ کا نمبر آتا ہےجہاں مردوں کی متوقع اوسط عمر میں تقریباً دو سال تین ماہ اور خواتین میں ایک سال سات ماہ کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

امریکہ کے بعد بلغاریہ کے افراد کی اوسط عمروں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا جہاں مردوں کی متوقع اوسط عمر میں تقریباً دو سال اور خواتین میں ایک سال اور چار ماہ کی کمی ہوئی۔

ریسرچ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 37 میں سے 31 ممالک کی آبادی کی متوقع اوسط عمر میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا،  اور مجموعی طور پر ان ممالک کو متوقع زندگی کے دو کروڑ 80 لاکھ برسوں کی کمی کا نقصان ہوا۔

کن ممالک کی اوسط عمروں میں اضافہ ہوا؟

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی رپورٹ میں کچھ ممالک کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کے افراد کی اوسط عمروں میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا ہے جن میں 6 ممالک ڈنمارک، آئس لینڈ، نیوزی لینڈ، ناورے، جنوبی کوریا اور تائیوان شامل ہیں۔

افریقہ، ایشیاء اور لاطینی امریکہ کے زیادہ تر ممالک کو اعدادوشماردستیاب نہ ہونے کے باعث رپورٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved