طالبات کے اسکولز کی بندش پر عالمی بینک نے افغانستان کے منصوبوں پر کام روک دیا

30  مارچ‬‮  2022

لڑکیوں کے اسکولز کی بندش کے معاملے پر عالمی بینک نے افغانستان میں 60 کروڑ ڈالرز مالیت کے 4 منصوبوں پر کام روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی  کے مطابق عالمی بینک نے طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے ہائی اسکولز بند کرنے کی وجہ سے افغانستان میں  تعلیم، صحت اور زراعت کو بہتر بنانے کیلئے 60 کروڑ ڈالرز کے اپنے 4 منصوبوں پر کام روک دیا ہے۔  عالمی بینک کا کہنا ہے افغانستان میں لڑکیوں کے ہائی اسکول جانے  پر پابندی پر گہری تشویش ہے البتہ صورتحال کے جائزے کے بعد روکے گئے منصوبو ں کو مکمل کیاجائےگا۔

تاہم  روکے گئے 4 منصوبوں کی بحالی کب تک ہوسکےگی اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

اس  سے قبل افغانستان میں لڑکیوں کے ہائی اسکول کی بندش کے فیصلے پر امریکی حکام نے گزشتہ ہفتے طالبان کے ساتھ دوحہ میں طے شدہ ملاقاتیں منسوخ کر دی تھیں۔ واضح رہے کہ طالبان حکومت نے 17 مارچ کو  اعلان کیا تھا کہ ملک میں لڑکیوں کے اسکولز اگلے ہفتے سے کھول دیے جائیں گے۔ وزارت تعلیم کے ترجمان نے کہا کہ تمام اسکولز لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے کھولے جا رہے ہیں لیکن لڑکیوں کے لیے کچھ شرائط ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ طالبات کو مردوں سے الگ اور صرف خواتین اساتذہ پڑھائیں گی تاہم کچھ دیہی علاقوں میں جہاں خواتین اساتذہ کی کمی ہے وہاں بڑی عمر کے مرد اساتذہ کو لڑکیوں کو پڑھانے کی اجازت ہوگی۔ تاہم افغان وزارت تعلیم نے 23مارچ کو لڑکیوں کےہائی اسکول غیرمعینہ مدت تک بند رکھنے کا حکم جاری کیاتھا۔ طالبان نے کہا کہ اسکول صرف تب ہی دوبارہ کھلیں گے جب خواتین طالبات کے لیے یونیفارم کا فیصلہ “شرعی قانون اور افغان روایت” کے مطابق کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ طالبان حکومت نے  غیر ملکی نشریاتی ادارے بی بی سی کی 4 زبانون مین نشریات پر بھی پاندی لگا دی ہے ۔ طالبان کی جانب سے سرکاری ملازمین اور افسران کیلئے ڈریس کوڈ بھی متعارف کروایا ہے ،اس کے علاوہ افغان حکومت نے  داڑھی کے حوالے سے تمام ملازمین اور افسران کو پابند کیا ہے کہ  وہ اسکی خلاف ورزی نہ کریں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved