امریکا نے ایک بار پھر دھمکی آمیز خط پر اپنی وضاحت پیش کر دی

5  اپریل‬‮  2022

امریکا نے دھمکی آمیز خط   پر الزامات مسترد کر دئیے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں، آئین کی بالادستی اور جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے بھی ہیں۔نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ ہم کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصول کو سپورٹ کرتا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے دھمکی آمیز خط پر پاکستان نے قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔پاکستان نے امریکی حکام کی جانب سے استعمال زبان اور اندرونی معاملات میں مداخلت پر وزارت خارجہ کے حکام نے امریکی سفارتکار کو احتجاجی مراسلہ تھمایا۔وزارت خارجہ کے حکام نے امریکی سفارتکار کو بتایا کہ پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی سفارتکار کو احتجاجی مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں دیا گیا اور احتجاجی مراسلہ سفارتی چینلز کے ذریعے دیا گیا ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مبینہ دھمکی آمیز خط سے متعلق امریکا کا انکار سراسر جھوٹ ہے۔شیریں مزاری نے دعویٰ کیا کہ سرکاری کمیونیکیشن کے ذریعے پاکستان کو دھمکی دی گئی، کہا گیا کہ عمران خان کو اتارو گے تو معاف کردیں گے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی امریکی اہلکاروں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی عراق میں موجودگی سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے جھوٹ بولا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved