حکومت اور کالعدم ٹی ٹی پی مکمل جنگ بندی پر آمادہ ہو گئے، فوادچوہدری

8  ‬‮نومبر‬‮  2021

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) مکمل جنگ بندی پر آمادہ ہو چکے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ریاست کی حاکمیت اور ملکی سالمیت کو یقینی بنایا جائے گا، کالعدم ٹی ٹی پی سے آئین کے تحت مذاکرات ہو رہے ہیں اور معاہدے کے تحت کالعدم ٹی ٹی پی سیزفائر پر آمادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیش رفت کو سامنے رکھتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت نے مذاکرات میں کردار ادا کیاہے اور وزیراعظم عمران خان نے تحریک طالبان سے مذاکرات کا تذکرہ بھی کیا تھا۔یاد رہےاس سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے ایک ترک نیوز چینل کو گزشتہ ماہ انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھاکہ ان کی حکومت ٹی ٹی پی سے مذاکرات کررہی ہے تا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور معافی کے بدلے صلح کر کے عام شہریوں کی طرح زندگی گزار سکیں۔انہوں نے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے چند گروپس ہم سے مصالحت کے لیے بات کرنا چاہتے ہیں اور ہم ان گروپس کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی مختلف گروپس پر مشتمل ہے اور ہم ان میں سے چند کے ساتھ ہتھیار ڈالنے اور مصالحت کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں۔
عارضی جنگ بندی کیلئے حکومت اور ٹی ٹی پی میں مفاہمت
گزشتہ ہفتے ڈان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام کی ملک میں تقریباً 2 دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کے خاتمے کی غرض سے ایک وسیع تر امن معاہدہ کرنے کے لیے کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ عارضی مفاہمت ہوگئی ہے۔مذاکرات براہِ راست سینیئر افسران اور ٹی ٹی پی کی سینیئر قیادت کے درمیان ہوئے، جس میں ٹی ٹی پی کے تمام گروہ شامل تھے، اس ضمن میں بہت سی تجاویز سامنے رکھی گئیں اور دونوں فریقین قابل عمل حل نکالنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
افغانستان کی طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں اور دونوں فریقین کو آمنے سامنے بات چیت کے لیے ایک چھت تلے لے کر آئے ہیں ۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved