سپریم کورٹ کے فیصلے میں حکومت کے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دینے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قومی اسمبلی سے استعفوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کو بھی کالعدم کرتے ہوئے وفاقی کابینہ بحال کر دی گئی ہے۔ فیصلے میں اسپیکر کو ہدایت کی گئی ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل کو بلایا جائے، اور تحریک عدم اعتماد پر فوری ووٹنگ کرائی جائے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد سیاسی تجزیہ کاروں کی جانب سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف قومی اسمبلی کی نشستوں سے مستعفی ہو جائے گی۔
نجی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف سے جب یہ سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی کاروائی چلانے کیلئے 172 نمبر پورے کرنا ضروری ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کے پاس 172 سے زائد نمبرز موجود ہیں، پی ٹی آئی کے استعفوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، اسمبلی بزنس معمول کے مطابق چلتے رہیں گے۔