اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کیخلاف ازخود نوٹس کی میں سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو عام انتخابات کیلئے درکار وقت سے متعلق آگاہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کیلئے کتنا وقت درکار ہے ؟
عدالت کے استفسار پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے بتایا کہ 90 روز میں الیکشن کرانے کے پابند ہیں، اس مقصد کیلئے الیکشن کمیشن ہر وقت تیار رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیاں تاحال مکمل نہیں ہو سکیں، ہم نے حلقہ بندیوں کیلئے حکومت کو 116 خط لکھے۔ پھر حکومت نے فیصلہ کیا ڈیجیٹل مردم شماری کرائیں گے۔ حلقہ بندیوں کے لیے 4 ماہ اور انتخابات کیلئے 90 دن چاہئیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کو بھی کالعدم کرتے ہوئے وفاقی کابینہ بحال کر دی گئی ہے۔
فیصلے میں اسپیکر کو ہدایت کی گئی ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل کو بلایا جائے، اور 10 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔