حکومت نے آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کیلئے حکمت عملی طے کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سینئر وزراء سے ملاقات میں حکمت عملی طے کرتے ہوئے آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے تمام اراکین اسمبلی کو تحریک عدم اعتماد پر تقریر کی اجازت دی جائے گی جس کیلئےاسپیکر حکومتی اراکین اسمبلی کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کے اراکین اسمبلی کو طویل تقاریر کرنے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، اور انہیں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی دھمکی آمیز خط کو لیکر اپوزیشن پر کڑی تنقید کی جائے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر قانون و اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے، کیونکہ بحث سے قبل سیکرٹری خارجہ ایوان کو خط پر بریفنگ دیں گے۔
یاد رہے کہ 7 مارچ کو سپریم کورٹ نے تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئےاسے کالعدم کر دیا تھا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کو بھی کالعدم کرتے ہوئے وفاقی کابینہ بحال کر دی گئی تھی۔
فیصلے میں اسپیکر کو ہدایت کی گئی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل کو بلایا جائے، اور فوری طور پر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔