پاکستان مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کی جانب سے استعفے دیے جانے کے فیصلے کے بعد دوسرا پلان تیار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جس نشست سے استعفیٰ دے گی وہاں ضمنی انتخاب ہوگا، جب ہم اپوزیشن میں تھے، استعفوں کی بات کرتے تھے تو پی ٹی آئی کہتی تھی کہ ضمنی انتخاب کروائیں گے۔ رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خالی نشست پر دوسرے نمبر پر آنیوالے اتحادی امیدوار کو سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے خیبر پختون خوا میں زیادہ سے زیادہ استعفیٰ دے کر سسٹم کو ڈاؤن کیا تو دوبارہ الیکشن کروائیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے اپنی انا کی خاطر جمہوری سسٹم کو یرغمال بنائے رکھا، عمران خان اب حکومت میں نہیں اپوزیشن میں ہیں، کوشش کریں گے اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں۔ رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کے باہر قیدیوں والی وین آئی تو چیزیں پگھلنا شروع ہوئیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ کل شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف میں دو رائے قائم ہے ،کچھ رہنماء کا مستعفیٰ ہونے سے خبعیں آرہیں ہیں جبکی کچھ ارکان نے پارلیمان میں مذاحمت کا مشوری دیا ہے ،علاوہ ازیں سینئر رہنماء شاہ محمود کا کہنا تھا کہ میرا موقف ہے کہ عوامی اور پارلیمانی دونوں مذاحمت کی کوشش کی جائےاور آخری فیصلہ عمران خان کا ہوگا۔