وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کیلئے ہونے والا قومی اسمبلی کا اجلاس پارلیمانی تاریخ کا طویل ترین اجلاس بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر رائے شماری کیلئے قومی اسمبلی کا تاریخی اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں سپریم کورٹ کے حکم پر صبح ساڑھے 10 بجے شروع ہوا۔ یہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا پہلا اجلاس ہے جو 9 اپریل کو شروع ہوا، اور 10 اپریل تک جاری رہا۔ یہ طویل ترین اجلاس مسلسل 18 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ چار بار مختلف اوقات میں اجلاس کی کارروائی کو ملتوی کیا گیا۔ارکان قومی اسمبلی بڑے صبر و تحمل کے ساتھ ایوان کی کارروائی میں حصہ لیتے رہے۔
رات11 بج کر 50 منٹ پر اسد قیصر نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اچانک مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا اور اجلاس کی صدارت پینل آف چیئرمین کے رکن سردار ایاز صادق کے حوالے کر دی۔ سردار ایاز صادق نے عدم اعتماد کی قرار داد پر رائے شماری کرانے کیلئے کارروائی شروع کی تو 11 بج کر 58 منٹ پر اجلاس کی کارروائی 12 بج کر 2 منٹ تک کیلئے ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی 12 بجکر 2 منٹ پر یعنی 10 اپریل کو اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی جس کے بعد سردار ایاز صادق نے عدم اعتماد کی قرارداد پر رائے شماری کے عمل کا آغاز کرایا۔ اس دوران حکومت کے ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد سردار ایاز صادق نے ایوان میں نتیجے کا اعلان کیا۔ نتیجے کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم عمران خان کے خلاف 174 ووٹوں سے عدم اعتماد کی قرارداد منظور ہونے کااعلان کیا گیا۔
نئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل دن دو بجے ہو گا۔