تفصیلات کے مطابق سراج الحق کا کہنا تھا کہ دھمکی آمیز خط کے معاملے پرقوم تقسیم ہو گئی ہے،اس حوالے سے جلد از جلد عدالتی کاروائی کی جائے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت خط کو دھمکی آمیز اور ملک کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت جب کہ نئی حکومت اس کے وجود سے ہی انکاری اور اسے پی ٹی آئی کی سازش قرار دے رہی ہے، حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے تحقیقات کیں،تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ریاست میں اخلاقی و جمہوری اقدار کی مسلسل پامالی افسوس ناک ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران آئین و قانون کی بالادستی مذاق بنی رہی، سیاسی جماعتوں نے مفادات کی لڑائی لڑی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ نئے حکمرانوں کا ایک دفعہ پھر امتحان ہے، پی ٹی آئی کو عوام نے موقع دیا، مگر وہ ساڑھے تین برسوں میں ڈلیور نہیں کر سکی۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ امریکا کی پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت ڈھکی چھپی بات نہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکی مداخلت کے خلاف ماضی میں ”گو امریکا گو“ تحریک چلائی اور نیٹو افواج کی افغانستان پر حملہ کی کھل کر مخالفت کی۔ واشنگٹن کی اسلامی ممالک اور خصوصاً پاکستان کے خلاف پالیسیاں عیاں ہیں۔