سابق وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے دوران عدلیہ کے کردار پر سوال اٹھا دیا ہے۔
آج پشاور جلسے میں خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میرا تو جینا مرنا پاکستان میں ہے، میں نے ایسا کیا جرم کر دیا تھا کہ آپ رات 12 بجے عدالت کھول کر بیٹھ گئے؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس تحریک کے دوران ہمارے دو زبردست ہیرو نکل کر سامنے آئے ہیں، ایک علی محمد خان، جنہوں نے پارلیمنٹ میں اکیلے کھڑے ہو کر زبردست تقریر کی، اور دوسرا ہیرو قاسم سوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ججز سے پوچھتا ہوں کیا قاسم سوری نےدرست نہیں کہا تھا کہ مراسلے میں واضح لکھا ہے کہ امریکہ تب پاکستان سےتعلقات ٹھیک کرے گا، اگرعمران خان کوہٹاؤگے؟ مراسلےمیں لکھا تھا عمران خان کو ہٹادو پاکستان کوسب معاف کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں آزاد عدلیہ کیلئے جیل گیا، کبھی اداروں اور عدلیہ کیخلاف عدالت کو نہیں بھڑکایا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے نکالنے کی سب سے زیادہ خوشی بھارت اور اسرائیل میں منائی گئی، سب کان کھول کر سن لیں یہ وہ 1970ء کا پاکستان نہیں ہے، جب امریکہ نے سازش کرکے ذوالفقار بھٹو کو ہٹایا اور پھر چوروں نے اسےپھانسی لگوائی۔
انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم سب اکٹھے ہو جاؤ اب جب بھی الیکشن ہوگا یہ قوم تمہارے ساتھ وہ کرے گی کہ تمہاری سیاست ہمیشہ کیلئے دفن ہوجائے گی ، جو غیرت مند ہوتا ہے لوگ اس کی عزت کرتے ہیں۔
تم سب اکٹھے ہو جاؤ اب جب بھی الیکشن ہوگا یہ قوم تمھارے ساتھ وہ کرے گی کہ تمھاری سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گی۔ عمران خان
#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/bupcCJMiA1— PTI (@PTIofficial) April 13, 2022
سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ اگلے ہفتے عوام کو کال دے رہا ہوں جیسے پچھلے ہفتے باہر نکلے تھے اب پھر دوبارہ نکلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کو میں کراچی میں نکلوں گا اور میں اپنی زندہ قوم کو کہتا ہوں آپ نے اپنی آزادی کیلئے ہر شہر میں اس ہفتے کو نکلنا ہے، جب تک نئے الیکشن نہیں ہوتے تب تک اس حکومت کے خلاف نکلوں گا، ہم ان چوروں کی حکومت قبول نہیں کریں گے۔