اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومتی جماعت پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس پر سماعت رکوانے کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصل واوڈا کی درخواست پر سماعت کی۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کامیابی کے 60 روز میں اہلیت کا فیصلہ کرسکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کی کارروائی روک کر فیصلہ غیر قانونی قرار دیا جائے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اگر آپ کے ہاتھ صاف ہیں تو الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے دیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ 60 روز میں فیصل واوڈا کے خلاف درخواست آچکی تھی،آپ اپنی بےگناہی ثابت کریں۔چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو الیکشن کمیشن کی کاروائی سےکیا ڈر ہے؟ اس موقع پر ریمارکس میں مزید کہا کہ آپ کی درخواست ناقابل سماعت اور مسترد کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ فیصل واوڈا کی نااہلی کا کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔ ان پر الزام ہےکہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے انتخاب میں حصہ لینےکے لیےکاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور اپنی دہری شہریت چھپائی۔
فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس رکوانے کی درخواست مسترد
12
نومبر 2021