وزیراعظم شہباز شریف نے گرمی میں اضافے کیساتھ ہی اچانک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی انوکھی وجہ بتا دی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نیب کے خوف کی وجہ سے سستی گیس نہیں خریدی گئی، جس کی وجہ سے آج بجلی کے کارخانے بند پڑے ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ جب تین سے چار ڈالر فی یونٹ گیس مل سکتی تھی تو نیب کے ڈر سے نہیں خریدی گئی، ایل این جی کا دوسرا ٹرمینل بھی نہیں لگایا گیا، بجلی کے کارخانے بدانتظامی اور خام مال نہ ہونے کے باعث بند پڑے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول اور گیس پر سبسڈی دی گئی، ہمارے پاس اخراجات کے بعد بچتا ہی کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی غریب کا احساس ہے،بڑی مشکل سے کم سے کم اجرت بڑھائی، پٹرول، ڈیزل اور بجلی پر جو سبسڈی دی گئی اس پر ایک سال میں پانچ سو ارب روپے کے اخراجات آئے۔
شہباز شریف کا اس صورتحال پر کہنا تھا کہ سر منڈواتے ہی اولے پڑنے والی صورتحال ہے، جس کا ہم سامنا کررہے ہیں مگر ہم ملک کو تمام بحرانوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں اور کامیاب بھی ہوں گے۔