چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نےکہا ہےکہ آئین کی پاسداری ہماری ذمہ داری ہے، یہ 24 گھنٹے کام کرنے والی عدالت ہے، کسی کو سپریم کورٹ پر انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں۔
آج سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ آئین کی خلاف ورزی کوئی چھوٹی بات نہیں، کچھ لوگ تو فوراً آرٹیکل 6 پر چلے جاتے ہیں، ہم نے دیکھنا ہے جب آئین کی خلاف ورزی ہو اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے؟
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم آئین کے محافظ ہیں، یہ 24 گھنٹےکام کرنے والی عدالت ہے، کسی کو سپریم کورٹ پر انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب دس 15 ہزارلوگ جمع ہوکر عدالتی فیصلوں پرتنقید شروع کردیں تو ہم فیصلے کیوں سنائیں؟ عدالت سیاسی بحث میں کیوں شامل ہو؟
یاد رہے کہ پشاور اور کراچی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے ایسا کون ساجرم کیا تھا کہ رات 12 بجے عدالتیں کھول دی گئیں؟