اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ملاقات پر عمران خان نے شہباز شریف کی جانب سے بیورو کریسی میں ردو بدل پر اپنا بیان جا ری کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ملاقات پر عمران خان نے شہباز شریف کی جانب سے بیورو کریسی میں ردو بدل کہا کہ ایف آئی اے میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور 24 ارب کی تفتیش کرنے والوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے، یہ نیب اور ایف آئی اے سے کیسز ختم کرائیں گے، مافیا کو این آر او 2 مل گیا ہے لیکن قوم کو آزادی کے لیے نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ابھی سے انجینرنگ کر رہا ہے اور یہ اپنے افسران لگا کر میچ فکس کریں گے، جب یہ میچ کھیلتے ہیں تو امپائر ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں، قوم سے اپیل ہے انہیں تسلیم نہ کیا جائے۔ یہ کوشش میں ہیں کہ نواز شریف کے کیس ختم ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کرنا غلطی تھی اور ہمیں غیر ضروری طور پر عدالتی محاذ آرائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ریفرنس اس وقت وزارت قانون کی جانب سے بھیجا گیا تھا، میرا کسی سے کوئی ذاتی عناد نہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت کیسے پیسے لے سکتی ہے، کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔