بھارتی ریاست تری پورہ میں ہندو انتہا پسندوں کے مساجد پر حملوں اور توڑ پھوڑ کے ثبوت سامنے لانے کی پاداش میں 2 خواتین صحافیوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
صحافیوں کے خلاف مقدمات کا اندراج ہندو انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشدکی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں صحافیوں پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کر کےمختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ گرفتار ہونے والی خواتین صحافیوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے ہوٹل میں ہمارے کمرے کے اندر آکر ہمیں زدوکوب کیااور ہمیں حبس بے جا میں رکھتے ہوئے کمرے سے باہر نکلنے سے روک دیا گیا۔
Set on fire. The locals who visited the mosque today for the first time after the incident took place told me that it was the VHP members who after the rally visited this mosque and vandalised everything. “They didn’t leave anything. It’s us who has remade this place” pic.twitter.com/pFe3VZkgMa
— Samriddhi K Sakunia (@Samriddhi0809) November 13, 2021
Day 2 #Tripuraviolence ground report:
Today I visited Chamtila mosque, Panisangar area. Initially when I tweeted about the vandalization of mosque, Tripura police denied the claim saying nothing has happened of that sort.
But my report from the ground says otherwise.Thread 🧵 pic.twitter.com/hm64882QRa
— Samriddhi K Sakunia (@Samriddhi0809) November 13, 2021
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن کریم کے بے حرمتی کے بعد وہاں کے مختلف شہروں میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے، جس کی بنیاد پر بنگلہ دیشی وزیراعظم نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی بھی کی تھی۔ ان فسادات کے ردعمل میں بھارتی ریاست تریپورہ اور دیگر ریاستوں میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کے گھروں اور مساجد پر حملے کئے، جس کی بھارتی حکومت واضح طور پر تردید کرتی رہی اور یہ چھپانے کی کوشش کرتی رہی تاکہ عالمی میڈیا میں بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب نہ ہو سکے۔ ان حملوں کے ساتھ ہندوانتہا پسندوں نے حکومتی سرپرستی میں مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھی روکے رکھا۔
بھارتی حکومت کے سب اچھا ہے کہ بیانات کے برعکس 2 خواتین صحافیوں نے ہندو انتہاپسندوں کے مساجد پر حملوں کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کردیں، جس کی پاداش میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔