وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امریکا میں تعینات سابق سفیر پاکستانی سفیر اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی تحقیقات کے مطابق کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی ہے،قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے توثیق کی ہے کہ امریکی مراسلہ سازش نہیں مداخلت ہے۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے گذشتہ اجلاس کے مِنٹس بھی پیش کیے گئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، فضائیہ اور بحریہ کےسربراہان بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں، دوران تحقیقات غیرملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ سکیورٹی اداروں کی تحقیقات کا نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کا اعادہ بھی کیا گیا۔
امریکا میں پاکستان کےسابق سفیر اسد مجید نے قومی سلامتی کمیٹی کو بریفنگ دی اور بتایا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کو ٹیلی گرام موصول ہوا۔ کمیٹی نے اس ٹیلی گرام پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکامیں سابق پاکستانی سفیر اسد مجید نے ٹیلی گرام کے مندرجات پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔
قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس میں گزشتہ اجلاس کےفیصلوں کا اعادہ بھی کیا گیا۔