سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے مراسلے میں لکھے گئے الفاظ دہرا دے۔
مزاری کو ایک انٹرویو کے دوران مبینہ امریکی مراسلے سے متعلق بتایا ہے۔شیریں مزاری نے کہا جو الفاظ تھے وہ بیان کروں گی، انہوں نے مبینہ مراسلے کے انگریزی الفاظ دہرائے کہ
If prime minister Imran Khan is not removed, he will become isolated with the US and we will have to take the issue head on.
شیریں مزاری نے سوال اٹھایا کہ اب یہ دھمکی نہیں ہے ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت کو ہٹانے کی تو اور کیا ہے کہ اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم خود ایکشن لیں گے۔
شیریں مزاری نے سائفر سے متعلق مزید بتایا کہ
However, if the vote of no confidence succeeds, all will be forgiven
اس بارے میں شیریں مزاری نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یعنی انہیں پہلے سے پتہ تھا کون سی حکومت آئے گی ان کی کیا پالیسیز ہوں گی اور معافی کس چیز کی؟
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا یہ سائفر واضح کرتا ہے کہ امریکا نے دباؤ ڈالا اور سوال اٹھتا ہے کہ اس وقت وزیراعظم تو عمران خان تھے تو یہ پیغام کس کو بھیج رہے تھے؟
If Prime Minister Imran Khan is not removed, He will become isolated and we will have to take the issue HEAD ON….
یہ الفاظ لکھ کر پاکستان کو دھمکایا گیا۔ شیریں مزاری نے دھمکی آمیز سائفر میں لکھے گئے اہم ترین جملے بتا دئیے۔
Full Vlog: https://t.co/QNvkgxZjsA pic.twitter.com/dG6pVGDkCe
— Abdul Qadir (@AbdulqadirARY) April 22, 2022