مسلم لیگ ن کے رہنماء عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئین کی پامالی کی صورت میں مہذب شہری کے پاس عدالت جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
لاہور میںمسلم لیگ ن کےرہنماؤں عطا اللہ تارڑ اور محمد احمد خان نے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں سردار اویس لغاری، رانا مشہود، خلیل طاہر سندھواور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر عطا تارڑ کاکہناتھاکہ پنجاب میں 22 روز سےکوئی وزیراعلیٰ اور صوبائی کابینہ نہیں ہے، یکم اپریل سے شروع ہونے والا آئینی بحران ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی پامالی کا معاملہ ہو تو کسی بھی مہذب شہری کے پاس عدالت کا رخ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نےآئین پاکستان کا وفادار رہنا تھا لیکن انہوں نےگورنر کے عہدے کو بےتوقیر کیا، اب وہ آئین شکن کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےگزشتہ روز اپنے فیصلےمیں کہا تھا کہ گورنر حلف لینے سے انکار نہیں کر سکتا، پھر ہمیں اطلاعات ملیں کہ گورنر ہسپتال میں داخل ہو گئے ہیں،گزشتہ شام 6 بجے لاہور ہائیکورٹ کا حکم صدر پاکستان کو بھی وصول کرا دیا گیا تھا، لیکن پورا دن گزرنے کے باوجود صدر مملکت اس پر غور ہی کئے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گورنر پنجاب کے انکار کے بعد نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے حلف کا معاملہ تعطل کا شکار ہے۔ اس معاملے پر گورنر پنجاب نے صدر مملکت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ اور نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی ہیں۔