وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے سوموٹو کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف نے سوموٹو نوٹس لینے کے بعد پریس کانفرنس کی اور پھر عدالتوں کو سکینڈل بنانے کی کوشش کی، اسلام آباد ہائی کورٹ کو ان دونوں حضرات کو بھی اپنے سوموٹو نوٹس میں بلانا چاہئے، جب جج صاحبان نے نوٹس لے لیا تھا تو ان کا کام نہیں بنتا کہ وہ اس پر پریس کانفرنس کرتے۔
چوہدری فواد حسین نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کے الزامات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کتنا مضحکہ خیز شگوفہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان میرے پاس آئے، ہم چائے پی رہے تھے، اچانک چیف جسٹس کو خیال آیا انہوں نے فون اٹھایا کہ فلاں جج کو فون کردیں۔
کتنا مضحکہ خیز شگوفہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان میرے پاس آئے، ہم چائے پی رہے تھے، اچانک چیف جسٹس کو خیال آیا انہوں نے فون اٹھایا کہ فلاں جج کو فون کردیں،
میڈیا میں ایڈیٹوریل چیک ہونا بہت ضروری ہے، اس طرح کوئی خبر بڑے اخبار میں بغیر ایڈیٹوریل نہیں لگ سکتی@fawadchaudhry pic.twitter.com/D31xUCk2iR— Fawad Chaudhry (Updates) (@FawadPTIUpdates) November 15, 2021
اخبار نے جج کے بیان کی ہیڈلائن لگا کر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدقسمتی سے کسی جج کا نام لے کر اخبار نے اتنی بڑی ہیڈ لائن لگا کر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، اخبار نے یہ چیک کرنا مناسب نہیں سمجھا کہ جس جج کا نام لیا جا رہا ہے وہ جج بینچ میں شامل ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ایڈیٹوریل چیک ہونا بہت ضروری ہے، اس طرح کوئی خبر بڑے اخبار میں بغیر ایڈیٹوریل نہیں لگ سکتی۔
تمام اتحادی ساتھ کھڑے ہیں
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں کے ارکان کی ملاقات ہوئی ہے جس میں جی ڈی اے، ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت تمام اتحادی جماعتوں کی قیادت موجود تھی۔ اتحادیوں کے اعتراضات تفصیل سے سنے اور انہیں دور کیا گیا۔ تمام اتحادیوں نے وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔