وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت کے آئی ایم ایف سے کئے جانے والے معاہدوں پر عمل کریں گے، کیونکہ یہ معاہدے حکومت پاکستان نے کئے تھے۔
واشنگٹن میں ڈاکٹر عائشہ غوث کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط اور پاکستان کی معاشی پوزیشن بہتر کرنے کیلئے مشکل فیصلے کرنےہوں گے، انہوں نے کہا کہ رواں برس ٹیکس ریٹ بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو مکمل خود مختاری دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدے کئے وہ ہم نبھانے کے پابند ہیں کیونکہ یہ معاہدے عمران خان کے نہیں بلکہ حکومت پاکستان نے کئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ منگل سے آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی راؤنڈ شروع ہوگا، چند روز میں میٹنگز کے بعد گرانٹس ریلیز ہوجائیں گی، بعد ازاں چین بھی امداد میچ کرے گا، جہاں سے انرجی ریفارمز کیلئے 600 ملین ڈالر کی امداد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف بات چیت مثبت رہی، آئندہ بجٹ عوام کی امنگوں کے مطابق ہوگا پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں جلد اضافہ ہوگا۔