تمام سیاسی جماعتوں کی سکروٹنی، چیف جسٹس کا بڑا فیصلہ

25  اپریل‬‮  2022

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے چیف جسٹس  کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا ۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی  کے حوالے سے ممنوعہ فنڈنگ کیس درخواست  میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن سے بارہا کہا گیا کہ وہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کے ذرائع کی تصدیق کریں، لیکن کمیشن نے مبینہ طور پر ان درخواستوں کو نظر انداز کیا پی ٹی آئی نے 20 اپریل کو فارن فنڈنگ کیس سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے الیکشن کمیشن کو دیے گئے حکم کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

عدالت نے تمام تر 17 سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن سے 17مئی تک جواب طلب کرلیا جبکہ عدالت نے پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن ہر سال سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی کرے گا، اگر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہو جائے تو اس کو کمیشن نے ضبط کرنا ہوگا، الیکشن کمیشن نے صرف اسکروٹنی کرنی ہے، جب اسکروٹنی کمیٹی نے کہہ دیا کہ اکبر ایس بابر کی دستاویزات قابل تصدیق نہیں تو اب کیا کارروائی چل رہی ہے؟، آپ کہہ رہے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کے خلاف ایک ہی طرح کی کارروائی ہو۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 30 روز میں الیکشن کمیشن کو ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے کا حکم معطل کردیا۔ عدالت نے مسلم لیگ نون ، پی پی پی سمیت 17 سیاسی جماعتوں، الیکشن کمیشن، اکبر ایس بابر اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے 17 مئی تک جواب طلب کر لیا۔

تاہم عدالت نے ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں سنانے کا حکم معطل کرتےہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت 17 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کردیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے سنگل بینچ کا آرڈر معطل کرنے حکم دیا ہے، پی ٹی آئی نے جسٹس محسن اختر کیانی کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved