ہمیں دکھ ہوتا ہے جب آرمی چیف عمران خان کو باس کہہ کے پکارتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

16  ‬‮نومبر‬‮  2021

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ جب اداروں کے سربراہ (آرمی چیف) عمران خان کو منتخب وزیراعظم کہتے ہیں اور انہیں اپنا باس کہتے ہیں۔

آج کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیان کی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں، یہ چوتھا ایسا جج ہے جو آن ریکارڈ اور حلفیہ بیان دے رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز پر مٹی پاؤ کی پالیسی سے کام نہیں چلےگا۔

پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں حکومت کی حمایت کیلئے دباؤڈالا جا رہا ہے

کل بروز بدھ کو پارلیمنٹ کے ہونے والے مشترکہ اجلاس کے متعلق گفتگو کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت چل نہیں رہی، یہ چلائی جارہی ہے، چھوٹی پارٹیوں پرپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں جانےکیلئےدباؤ ڈالا جارہا ہے، ان کی گردن پر ببوٹ رکھ کے انہیں مشترکہ اجلاس میں شرکت کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے اپوزیشن ارکان کو بھی کالیں آئی ہیں کہ پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں نہیں آنا،اگر یہ  ہاتھ مروڑ کر قانون بنائیں گے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناجائز حکومت آئندہ الیکشن کیلئے ابھی سے جعلی پارلیمنٹ کو ایسے قانون سازی کیلئے تیار کررہی ہے کہ آئندہ کے الیکشن میں دھاندلی کرسکے۔

حکومت سب کچھ 19 نومبر سے پہلے کیوں کرنا چاہتی ہے؟

مولانا فضل الرحمٰن نے نام لئے بغیر نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے چارج سنبھالنے کی تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سب کچھ 19 نومبر سے پہلے کیوں کرنا چاہتی ہے، یہ سارے معاملے کو مشکوک بناتا ہے، پاکستان کی جمہوری اور پارلیمان پر بدنما داغ ہے، اداروں کو خود سوچنا چاہیے کہ غیر جانبدار اور غیر متنازع رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر سیاست میں مداخلت ہوتی ہے تو شکایت کرنا ہمارا حق ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آئینی اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved