ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء وسیم اختر نے سابق حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی انوکھی منطق پیش کر دی ہے۔
کراچی میں افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ہمیں تو کہتی رہی کہ حکومت کا ساتھ نہ چھوڑیں، لیکن جب پی ٹی آئی کے اپنے ہی اراکین اسمبلی انہیں چھوڑنے لگے، تو پھر ہمیں بھی ان کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کے اتحادی تھے، لیکن انہوں نے ہمارے ساتھ کبھی بھی امریکی مراسلے اور سازش کا ذکر نہیں کیا، وہ اس سازش کو ثابت کریں۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کا ساتھ صرف اس لئے دیا تاکہ جمہوریت کا نقصان نہ ہو، ہم پیشہ ور سیاست دان نہیں، نہ ہی موروثی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے بحیثیت سیاسی جماعت اپنا فیصلہ لینا تھا، جو ہم نے مشاورت سے کیا۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے گزشتہ ماہ تحریک عدم اعتماد کے دوران حکومت سے الگ ہو کر اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد حکومت کی عددی اکثریت برقرار نہیں رہی تھی۔