اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کیف میں یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی سے ملاقات کی ہے۔
کیف – (اے پی پی): یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریش نےمحصور شہر ماریوپول سے لوگوں کے انخلاء پر تبادلہ خیال کیا۔
یوکرین کی صدارتی پریس سروس کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعے کے روز محصور شہر ماریوپول سے لوگوں کے انخلاء پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس کے ساتھ یوکرین ماریوپول سے لوگوں کے انخلا بارے فوری بات چیت کے لیے تیار ہے اور امید کرتے ہیں کہ اس مشن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی شرکت سے انخلاء کی کوششوں میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ روسی صدر (ولادی میر پوٹن) کے ماریوپول میں مبینہ طور پر فوجی کارروائی کے خاتمے کے بیان کے باوجود ازوسٹال پلانٹ کا علاقے میں روسی فوج کی بمباری جاری ہے ۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ یوکرائنی شہریوں کی روس میں ملک بدری کو روکنے اور روس سے یوکرینی باشندوں کی وطن واپسی کے لیے کوششیں کریں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ وہ ماریوپول میں لوگوں کو بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم مکمل جنگ بندی کے ساتھ ساتھ زندگیوں کو بچانے اور انسانی تکالیف کو کم کرنے کے لیے فوری عملی اقدامات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔
انہوں نے ماریوپول سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر موثر راہداریوں کی ضرورت پر زور دیا اور مقامی طور پر لڑائی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔